बिहिबार, १३ बैशाख २०८१

اسمتھ اور وارنر تاحیات پابندی کے نرغے میں

१२ चैत्र २०७४, सोमबार २१:५४ मा प्रकाशित

جنوبی افریقا کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں بین کرافٹ کی بال سے چھیڑ چھاڑ (ٹیمپرنگ) نےاسٹیون اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر پرکرکٹ سے تاحیات دوری کا دروازہ بھی کھول دیا ہے ۔

کرکٹ آسٹریلیا حکام کے مطابق بال ٹیمپرنگ میںملوث ہونے کا اعتراف کرنے پرکپتانی سے دستبردار کئے جانے والے اسٹیون اسمتھ اور ان کے نائب ڈیوڈ وارنر سے تحقیقات کے لئے 2 رکنی تحقیقات ٹیم تشکیل دی تھی جو جنوبی افریقا بھی پہنچ گئی ہے ۔

 
 اسمتھ اور وارنر تاحیات پابندی کے نرغے میں

 

آسٹریلوی تحقیقاتی ٹیم پروٹیز اور کینگروز کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ کے دوران بال ٹیمپرنگ کی تحقیقات کرے گا۔

کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ وہ بھی کل جنوبی افریقا پہنچ رہے ہیں،وہ پہلے ہی کرکٹ کے مداحوں سے واقعے پر معافی مانگ چکے ہیں جبکہ آسٹریلین اسپورٹس کمیشن کے سربراہ جان ولے اور کرکٹ بورڈ کے سی ای او کیٹ پالمر کھیل میں دھوکہ دہی کی شدید مذمت کرچکے ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا نے وزیراعظم میلکلوم ٹرنبل کی ہدایت پر کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کو فوری طور پر ذمہ داریوں سے برطرف کیا اور اب آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ان پر تاحیات پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق بال ٹیمپرنگ کی تحقیقات کے لئے اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، بینکروفٹ اور آسٹریلوی کوچ ڈیرن لہمن کے انٹرویز کیے جائیں گے جس کے بعد ان پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے چارجز لگائے جائیں گے۔

آسٹریلوی کرکٹ کے انٹیگرٹی بورڈ کے سربراہ لیان رائے کے مطابق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی سماعت آزاد کمشنر کریں گے جو غلطی کا تعین اور اس کی سزا کا فیصلہ کریں گے۔

کرکٹ قانون کے مطابق آرٹیکل 42 کے تحت کھیل کو نقصان پہنچانے کی زیادہ سے زیادہ سزا تاحیات پابندی ہے تاہم آسٹریلوی کھلاڑیوں کے بال ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے میں قوانین کی خلاف ورزی یا کھیل کو نقصان پہنچانے کے لئے سنجیدگی کے تعین کے بعد کھلاڑیوں کو سزا سنائی جائے گی۔

دوسری جانب آئی سی سی کی جانب سے دستبردار آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ پر ایک میچ کی پابندی، میچ فیس کا 100 فیصد جرمانہ اور 4 ڈی میرٹ پوائنٹس کی سزا سنائی گئی تھی۔

1994 میں انگلینڈ کے کپتان مائیک ایتھرٹن جنوبی افریقا کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کرتے پکڑے گئے تھے اور اعتراف جرم کرنے پر انہیں 2 ہزار پاؤنڈ جرمانہ ادا کرنا پڑا،2001 میں بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر ٹیمپرنگ کرتےپکڑے گئے تھے ان پر ایک میچ کی پابندی لگی تھی۔

بال ٹیمپرنگ کا سب سے بڑا تنازع اس وقت منظرعام پر آیا جب 2006 کے اوول ٹیسٹ میں امپائروں نے پاکستان ٹیم پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگایا لیکن کپتان انضمام الحق نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا اور ٹیم کو گراؤنڈ سے باہر لے گئے اور ایسا کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا۔

بعدازاں آئی سی سی کے ٹریبونل نے انضمام الحق کو بال ٹیمپرنگ الزامات میں کلئیر قرار دیا تاہم میچ کو متاثر کرنے پر ان پر چار میچز کی پابندی عائد کی گئی۔

2003 میں قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شعیب اختر کو بال ٹیمپر کرنے کے الزام میں دو ایک روزہ میچز کی پابندی اور میچ فیس کے 75 فیصد جرمانے کی سزا دی گئی تھی۔

جنوری 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں شاہد آفریدی کو بال چبانے پر 2 میچز کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا۔

اکتوبر 2013 میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلی جانے والی سیریز کے دوران پروٹیز بلے باز فاف ڈپلوسی پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگا اور ان کی جانب سے کوئی احتجاج نہ کرنے پر آئی سی سی نے ڈپلوسی پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ عائد کیا۔

तपाईंको प्रतिकृयाहरू

प्रधान सम्पादक

कार्यालय

  • सुचनाबिभाग दर्ता नं. ७७१
  • news.carekhabar@gmail.com
    विशालनगर,काठमाडौं नेपाल
Flag Counter