आइतबार, १६ बैशाख २०८१

انسانی حقوق کی تنظیموں کی مذمت

३१ बैशाख २०७५, सोमबार २०:१० मा प्रकाशित

انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ سرحد پر اسرائیل فوج کی جانب سے مظاہرین طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے۔ ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے اسے ’بین الاقوامی قوانین کی گھناؤنی خلاف ورزی‘ قرار دیا ہے۔

  1. غزہ میں اسرائیلی سرحد کے قریب چھ ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں لیکن امریکہ کا سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم میں منتقل کیے جانے کے موقع پر ان میں شدت آئی ہے
  2. امریکی سفارتخانے کا افتتاح ریاست اسرائیل کے قیام کے 70ویں سالگرہ کے موقعے پر رکھا گیا ہے
  3. ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے سے اس مسئلے پر دہائیوں سے جاری امریکی غیرجانبداری میں فرق آیا ہے اور وہ بین الاقوامی برادری کی اکثریت سے علیحدہ ہو گیا ہے۔
  4. فلسطنینی صدر محمود عباس نے صدر ٹرمپ کے سفارتخانے کو منتقل کرنے کے فیصلے کو ‘صدی کا تھپڑ’ قرار دیا ہے
  5. اسرائيل یروشلم کو اپنا ازلی اور غیر منقسم دارالحکومت کہتا ہے جبکہ فلسطینی مشرقی یروشلم پر اپنا دعویٰ پیش کرتے ہیں جس پر اسرائیل نے سنہ 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا
  6. بریکنگ’آپ نے تاریخ کو تسلیم کر کے تاریخ رقم کر دی ہے‘

    اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو نے سفارتخانے کے افتتاح کے بعد اپنے خطاب میں کہا ہے کہ آج تاریخ رقم ہوئی ہے۔ انھوں نے امریکی صدر ٹرمپ، ان کی بیٹی اور داماد کا ذاتی طور پر شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’صدر ٹرمپ آپ نے تاریخ کو تسلیم کر کے تاریخ رقم کر دی ہے۔‘ نتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اسرائیل کا سب سے بڑا اتحادی رہا ہے۔

तपाईंको प्रतिकृयाहरू

प्रधान सम्पादक

कार्यालय

  • सुचनाबिभाग दर्ता नं. ७७१
  • news.carekhabar@gmail.com
    विशालनगर,काठमाडौं नेपाल
Flag Counter