शनिबार, २२ बैशाख २०८१

اقوام متحدہ: غزہ میں ہونے والی ہلاکتوں پر آزادانہ و منصفانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ

२ जेष्ठ २०७५, बुधबार १७:२२ मा प्रकाशित

ایجنسیاں 16 مئی /2018

پیر  کو غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 55 سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت اور یروشلم میں امریکی سفارت خانے کے افتتاح کے بعد منگل کو اقوام متحدہ میں فلسطینی اور اسرائیلی مندوبین کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

فلسطینی نمائندہ نے کہا کہ اسرائیل نے ‘انسانیت کے خلاف جرم’ کیا ہے جبکہ دوسری جانب اسرائیلی مندوب نے فلسطینی تنظیم حماس پر الزام لگایا کہ اس نے اپنے ہی لوگوں کو قید میں رکھا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ میں سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کونسل کی پولش صدر جوانا رونیکا نے غزہ میں ہلاک ہونے والے افراد اور ‘طویل عرصے سے جاری تنازع میں ہلاک ہونے والے افراد’ کی موت پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کی درخواست کی۔

اجلاس میں متعدد ممالک نے غزہ میں ہونے والے شدت پسند واقعات پر اپنی خدشات کا اظہار کیا اور اس کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔

فلسطین کے اقوام متحدہ میں نمائندے ریاد منصور نے ‘اسرائیل کی جانب سے برپا کیے جانے والے نفرت انگیز قتل عام’ کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی فوجی آپریشن کو روکنے کے علاوہ بین الاقوامی تحقیق کرانے کا مطالبہ کیا۔

ریاد منصور نے اقوام متحدہ کو بھی آڑے ہاتھ لیا اور کہا کہ انھوں نے ماضی میں ہونے والے واقعات کی کوئی تحقیق نہیں کرائی۔

‘کتنے فلسطینیوں کی موت کے بعد آپ کچھ کریں گے؟ کیا موت ان کا نصیب تھی؟ کیا ان بچوں کو ان کے والدین سے چھین لیے جانا صحیح تھا؟’

غزہ میں 58 فلسطینیوں کی تدفین، غربِ اردن میں جھڑپیں

غزہ میں 55 ہلاک، ’اسرائیلی فوج نے اپنا دفاع کیا‘

غزہ کا خون ریز دن تصویروں میں

وہ جنگ جس نے مشرقِ وسطیٰ کو بدل کر رکھ دیا

دوسری جانب اسرائیل کے مندوب ڈینی ڈانن نے کہا کہ غزہ کی سرحد پر ہونے والے واقعات مظاہرے نہیں تھے بلکہ وہ تشدد پر مبنی ہنگامہ تھا۔

انھوں نے فلسطینی تنظیم حماس کو مورد الزام ٹھیراتے ہوئے کہا کہ انھوں نے غزہ کی عوام کو قیدی بنا کر رکھا ہوا ہے۔

‘حماس لوگوں کو تشدد پر مجبور کرتی ہے اور اور عام شہریوں کو سامنے لاتی ہے جس سے ان کے مرنے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے اور اس کے بعد وہ اسرائیل پر الزام لگاتے ہیں۔’

اجلاس میں دوسرے ممالک نے بھی غزہ میں ہونے والے واقعات کی کڑی تنقید کی ہے۔

جرمنی، برطانیہ، آئرلینڈ اور بیلجیئم نے آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے اور آئرلینڈ نے اس کے ساتھ اپنے ملک میں اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

بشکریہ بی بی سی اردو

तपाईंको प्रतिकृयाहरू

प्रधान सम्पादक

कार्यालय

  • सुचनाबिभाग दर्ता नं. ७७१
  • news.carekhabar@gmail.com
    विशालनगर,काठमाडौं नेपाल
Flag Counter