बुधबार, १२ बैशाख २०८१

غوطہ میں 10روز میں ہلاکتیں1200 تک پہنچ گئیں

یورپی یونین نے روس، ایران اور ترکی سے شام میں 30 دن کی جنگ بندی کرانےکا مطالبہ کیا

१७ फाल्गुन २०७४, बिहीबार २३:१७ मा प्रकाशित

شام کے علاقے غوطہ میں 10روز میں ہلاک افراد کی تعداد1200 تک پہنچ گئی ۔غوطہ میں جنگ بندی کے با وجود شہریوں کا انخلاء نہ ہو سکا ۔ اقوام متحدہ نے 5 گھنٹے کی جنگ بندی ناکافی قرار دے دی۔

یورپی یونین نے روس، ایران اور ترکی سے شام میں 30 دن کی جنگ بندی کرانےکا مطالبہ کیا تھا۔ شام نے کیمیائی حملوں کے الزام کو جھوٹ قرار دے دیا ۔ روس نے بھی حکومتی فورسز کی جانب سے کلورین گیس کے استعمال کی تردید کردی۔

برطانوی مانیٹرنگ گروپ کا کہناہےکہ بدھ کو جنگ بندی کے پانچ گھنٹوں کے دوران فضائی حملے بند رہے، پھر بھی غوطہ کے باہر انخلا مرکز پر ایمبولینس اور گاڑیاں لوگوں کا انتظار ہی کرتی رہیں، امدادی سامان بھی محصورین تک نہ پہنچایا جاسکا۔

اقوام متحدہ کے نائب سیکریٹری جنرل کا کہناہےکہ امدادی ادارے تیار ہیں لیکن پانچ گھنٹوں میں یہ سب ناممکن ہے، روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے باغیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنگ بندی کے وقفے میں شہریوں کے نکلنے اور امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند بھی علاقہ چھوڑنا چاہیں تو روس کو اعتراض نہ ہوگا، روسی صدر پیوٹن نے دعویٰ کیاہےکہ غوطہ سے بڑی تعداد میں شہریوں کو نکالا گیاہے، انخلا ترکی کے تعاون سے کیا گیا۔

یورپی یونین نے روس، ایران اور ترکی کے نام خط میں شام بھر میں انسانی بنیادوں پر تیس روز کی جنگ بندنی کروانےکا مطالبہ کیاہے،گزشتہ روز حملے میں شامی حکومت اور روس کے چھیالیس جنگی طیاروں نے حصہ لیا، جبکہ زمین جھڑپوں میں مزید 23افرادہلاک ہوئے، دس روز میں ہلاک افراد کی تعداد1200 کے قریب پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

مشرقی غوطہ میں خوراک کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ ہو گیا ہے۔روٹی کی قیمت دمشق میں روٹی کی قیمت سے سو گنا زیادہ ہو چکی ہے۔

شام نے کیمیائی حملوں کے الزام کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہاہےکہ اس کے پاس کیمیائی ہتھیار نہیں رہے، روس نے حکومتی فورسز کی جانب سے کلورین گیس کے استعمال کی تردید کی ہے ۔

तपाईंको प्रतिकृयाहरू

प्रधान सम्पादक

कार्यालय

  • सुचनाबिभाग दर्ता नं. ७७१
  • news.carekhabar@gmail.com
    विशालनगर,काठमाडौं नेपाल
Flag Counter